شارٹ Ûینڈ، جاسوسی کا ایک Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Û”Û”Û”Û”Û” انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° Ùیصل
Short Hand Jasosi ka eik zariya.jpg
جنگ ÛÙ…ÛŒØ´Û Ú¯ÙˆÙ„Û Ø¨Ø§Ø±ÙˆØ¯ اور ٹیکنالوجی Ú©ÛŒ مدد سے Ù†Ûیں جیتی جاتی ،کئی دیگر عوامل دشمن Ú©ÛŒ Ùوج Ú©Ùˆ شکست دینے میں معاون بنتے Ûیں۔دوسری جنگ عظیم Ú©Û’ دوران Ú©Ú†Ú¾ ایساÛÛŒ کردار لندن میں مقیم جرمن خواتین Ù†Û’ بھی ادا کیا تھا۔ سائوتھ لندن Ú©Û’ علاقے ''ÚˆÚ†ÛŒ آ٠کارنوال اسٹیٹ‘‘ میں خواتین Ú©ÛŒ ایک بڑی تعداد Ûالینڈ اور Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©ÛŒ Ùوج Ú©Û’ لئے Ú©Ù¾Ú‘Û’ سینے اور سوئیٹر،نیک ٹائی اور موزے بنانے کا کام کیا کرتی تھیں۔ Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ ریلوے سٹیشنوں Ú©Û’ قریب رÛÙ†Û’ والی متعدد جرمن خواتین Ú©Ùˆ اپنا جاسوس بنا لیا تھا Û”Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ اپنی جاسوس خواتین بھی جرمنی بھیجی تھیں۔جنÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنی جانیں خطرے میں ڈالتے Ûوئے جرمن Ùوج Ú©ÛŒ نقل Ùˆ Ø+مل سے Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Ùˆ باخبر رکھا۔ان پیغامات Ú©Û’ لئے شارٹ Ûینڈ کا استعمال کیا گیا۔
شارٹ Ûینڈ کا آغاز کب Ûوا؟
شارٹ Ûینڈ کا آغازلگ بھگ 4ویں صدی میں Ûوا۔ اس زمانے کا Ù†Ø³Ø®Û ÛŒÙˆÙ†Ø§Ù† میں دریاÙت Ûوا Ûے۔ایک ماربل پر ملنے والی آڑی ترچھی لکیروں Ú©Ùˆ شارٹ Ûینڈ Ú©ÛŒ زبان گردانتے Ûوئے اسے ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆ کیا جا چکا ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ چند عشروں بعد Ø³ÛŒØ§Û Ùام غلام مارکوس ٹولئس ٹیرو Ù†Û’ بھی Ø+الات Ø+Ø§Ø¶Ø±Û Ú©Ùˆ شارٹ Ûینڈ Ú©Û’ ذریعے Ù…Ø+Ùوظ کیا تھا۔ بعد ازاں ایک اور غلام Ùریڈ مین Ù†Û’ اس ÙÙ† یا پیشے Ú©Ùˆ ترقی دی۔یوں ÛÙ… Ú©ÛÛ Ø³Ú©ØªÛ’ Ûیں Ú©Û ÛŒÛ ÙÙ† کئی Ûزار برس پرانا ÛÛ’Û”
سٹینو گراÙÛŒ کیا ÛÛ’ØŸ
یونانی زبان میں ''سٹینو‘‘ کا Ù„Ùظ باریک ØŒ مختصر اور Ø§Ø´Ø§Ø±Û Ú©Û’ معنوں میں مستعمل ÛÛ’Û” Ø¬Ø¨Ú©Û ''گریÙن‘‘ سے مراد لکھنا Ûے۔یعنی اشاروں میں لکھنا۔ شارٹ Ûینڈ جاننے والے Ú©Ùˆ اسٹنٹ،پی اے، یا پرسنل اسٹنٹ Ú©ÛŒ ملازمتیں یقینی طور پر مل جایا کرتی تھیں، سرکاری اداروں اور بڑے اÙسروں Ú©Û’ ساتھ کام کرنے والے Ù¾ÛŒ اے کا شارٹ Ûینڈ سے واق٠Ûونا شرط اول Ûوا کرتا تھا۔19ویں صدی میں شارٹ Ûینڈ جاننا صØ+اÙیوں Ú©ÛŒ بنیادی ضرورت سمجھی جاتی تھی۔
ماضی میں ''سٹینو گراÙی‘‘ ایک اÛÙ… Ù¾ÛŒØ´Û Ûوا کرتا تھا۔ اشارات Ú©ÛŒ زبان Ûونے Ú©Û’ ناطے اسے ''شارٹ Ûینڈ‘‘ اور شارٹ Ûینڈ Ú©Ùˆ ابتدائی دور میں ''سسٹم گروٹ‘‘ بھی Ú©Ûا جاتا تھا۔
شارٹ Ûینڈ میں کس طرØ+ پیغامات Ù„Ú©Ú¾Û’ جاتے تھے؟
دوسری جنگ عظیم میں خواتین Ù†Û’ دشمن Ú©ÛŒ ناک Ú©Û’ نیچے بیٹھ کر تÙصیلی پیغامات بھیجے تھے۔دشمن Ú©Ùˆ کانوں کان خبر Ù†Û Ûوئی۔ ایک ثقاÙتی جریدے Ú©ÛŒ بانی میلسا کیمرر Ù†Û’ سوئیٹر Ú©ÛŒ نٹنگ یا ریشم پر کڑھائی Ú©ÛŒ وضاØ+ت کرتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û
'' سوئیٹر انگریزی Ø+رÙ'v‘ Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں تیار کئے جاتے Ûیں۔تاÛÙ… ان میں Ùوج Ú©ÛŒ تعداد یا کوئی دوسرا پیغام چھپانا مشکل کام Ù†Ûیں، اس Ú©Û’ لامØ+دود طریقے Ûیں۔ اون میں چھپا Ûوا پیغام سمجھنے Ú©Û’ لئے اتنی ÛÛŒ Ù…Ûارت درکار ÛÙˆ گی۔پیغامات Ú©ÛŒ ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆÙ†Ú¯ Ú©Û’ لئے گارمنٹ شاپس سے لئے گئے ÛŒÛ Ø³ÙˆØ¦ÛŒÙ¹Ø±Ø² Ø®ÙÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†Ù¹ Ú©Ùˆ بھجوا دیئے جاتے تھے۔سوئیٹر میں اگر کوئی سوراخ یعنی گیپ آجاتا تو اس کا مطلب تھا Ú©Û Ø±ÛŒÙ„ کار گزر Ú¯Ø¦ÛŒÛ”Ø¬Ø¨Ú©Û ÚˆØ¨Ù„ سٹچ ''توپخانے ‘‘‘ کا Ú©ÙˆÚˆ ورڈ ØªÚ¾Ø§Û”Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ø§ÙˆØ± Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ اسی لئے جنگوں Ú©Û’ دوران سوئیٹروں پر ڈیزائن بنانے پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی، ØµØ±Ù Ø³Ø§Ø¯Û Ø³ÙˆØ¦ÛŒÙ¹Ø± بنانے کا Ø+Ú©Ù… دیا گیا تھا‘‘۔
ڈیزائن میں Ø®ÙÛŒÛ Ù¾ÛŒØºØ§Ù…Ø§Øª
جنگی Ø+کمت عملی Ú©Û’ ماÛرین کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ø³ÙˆØ¦ÛŒÙ¹Ø± بننے والی سلائیوں Ú©ÛŒ مدد سے پیغام رسانی مشکل کام Ù†Ûیں۔دوسری جنگ عظیم Ú©Û’ دوران جاسوس خواتین Ù†Û’ سوئیٹروں Ú©Û’ ڈیزائن میں تصاویر اور پیغامات بھی بھیجے تھے۔ ان جاسوس خواتین Ù†Û’ ریشم Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº ،موزوں ØŒ Ù†Ú© ٹائیوں اور تسموں پر ملنے والے پیغامات Ú©ÛŒ مدد سے دوسری جنگ عظیم جیتنے میں مدد ملی Û” ان Ú©Û’ ڈیزائن گولی، بارود یا بم سے Ú©Ù… Ù†Û ØªÚ¾Û’Û” کڑھائی کرنے والی سوئیاں یاسوئیڑ بننے Ú©ÛŒ سلائیاں ان Ú©Û’ Ûتھیار تھے!ان Ú©ÛŒ نٹنگ Ú©Ùˆ Ù…Ûارت سے ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆ کیا جاتا تھا۔ Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ø§ÙˆØ± Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ جاسوس خواتین Ú©Û’ پیغامات Ú©Ùˆ ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆ کرنے Ú©Û’ لئے الگ شعبے بنا رکھے تھے۔ان میں سے بÛت سی خواتین Ú©Ùˆ ''جنگی Ûیروئین‘‘ کا خطاب بھی دیا گیا۔دونوں عالمی جنگوں میں ÛŒÛ Ø®ÙÛŒÛ Ø·Ø±ÛŒÙ‚ کار کسی Ø´Ú© Ú©Û’ بغیر استعمال Ûوا۔ ایک مصن٠لکھتا ÛÛ’ Ú©Û
''ÛŒÛ Ø¬Ø§Ø³ÙˆØ³ خواتین پوری Ø¯ÛŒØ¯Û Ø¯Ù„ÛŒØ±ÛŒ Ú©Û’ ساتھ آنکھوں میں دھول جھونکتے Ûوئے دشمنوں Ú©ÛŒ رÛنمائی کرتی رÛیں‘‘۔کئی Ù…Ø±ØªØ¨Û Ú¯Ø§Ø±Ù…Ù†Ù¹ شاپس والوں Ù†Û’ سمجھا Ú©Û ÚˆÛŒØ²Ø§Ø¦Ù† میں غلطی ÛÙˆ گئی ÛÛ’ لیکن Ø+قیقت میں ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ پیغامات Ûوتے تھے۔
جاسوس خواتین کن علاقوں میں بھرتی کی گئیں؟
کسی بھی ملک Ú©ÛŒ Ùوجی نقل Ùˆ Ø+مل کا سب سے بڑا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ø±ÛŒÙ„ گاڑیاں Ûوا کرتی تھیں۔لÛٰذا Ù¾ÛÙ„ÛŒ جنگ عظیم Ú©Û’ دوران Ûالینڈاور Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ Ø®ÙÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†Ù¹ÙˆÚº Ù†Û’ جرمنی Ú©Û’ ریلوے سٹیشنوں Ú©Û’ گرد رÛÙ†Û’ والی عمر Ø±Ø³ÛŒØ¯Û Ø®ÙˆØ§ØªÛŒÙ† Ú©Ùˆ ''خرید‘‘ لیاتھا یعنی انÛیں جاسوسی Ú©Û’ نیٹ ورک میں شامل کر لیاتھا۔ ÛŒÛ Ø®ÙˆØ§ØªÛŒÙ† اس قدر بوڑھی تھیں Ú©Û Ø§Ù† پر Ø´Ú© Ú©ÛŒ گنجائش Ù†Û ØªÚ¾ÛŒÛ” ÛŒÛÛŒ خواتین جرمن Ùوج Ú©ÛŒ نقل Ùˆ Ø+رکت سے Ø§Ù“Ú¯Ø§Û Ú©Ø±Ù†Û’ کا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û ØªÚ¾ÛŒÚºÛ”Ø±ÛŒÙ„ گاڑیوں Ú©ÛŒ آمد Ùˆ رÙت ان Ùارغ خواتین Ú©ÛŒ نظروں میں رÛتی تھی۔لیکن Ù¾Ú©Ú‘ÛŒ جانی والی جاسوس خواتین یا تو اسی وقت قتل کر دی گئیں یا پھر انÛیں پھانسی دے دی گئی۔
برطانوی Ø¬Ø§Ø³ÙˆØ³Û Ùلس لاتور ڈائل
Û”99Ø³Ø§Ù„Û Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÙˆÛŒ Ø¬Ø§Ø³ÙˆØ³Û Ùلس لاتور ڈائل آج بھی Ø+یات ÛÛ’ØŒ اس Ú©Û’ 135Ø®ÙÛŒÛ Ù¾ÛŒØºØ§Ù…Ø§Øª Ú©Û’ بغیرجرمن Ùوج Ú©Ùˆ شکست دینا ناممکن تھا ۔انÛیں یکم مئی 1944Ø¡ Ú©Ùˆ جرمن Ùوج Ú©ÛŒ پیش قدمی روکنے کا ٹاسک دے کر خصوصی پیراشوٹ Ú©Û’ ذریعے نارمنڈی میں اتارا گیاتھا۔پلان کا Ú©ÙˆÚˆ نیم تھا ''سپیشل آپریشنز ایگزیکٹیو ‘‘ ØªÚ¾Ø§Û”ÙˆÛ Ø´Ûر Ú©ÛŒ گلیوں میں معصوم بچی Ú©ÛŒ طرØ+ گھومتی تھی، جرمن Ùوجیوں میں Ú¯Ú¾Ù„ مل جاتی، ان سے باتیں کرتی، اور کوئی Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ راز اگلوا لیتی۔ ÙˆÛ 2Ûزار سے زائد Ú©ÙˆÚˆ ورڈز Ú©ÛŒ مدد سے پیغامات بھجوایا کرتی تھی۔ جوتے Ú©Û’ تسموں پر بھی پیغامات بھیجتی، ایک Ù…Ø±ØªØ¨Û Ø¬Ø±Ù…Ù† ایجنٹ Ú©Û’ Ûتھے Ú†Ú‘Ú¾ گئی، لیکن ÙˆÛ Ú©ÙˆÚˆ ورڈز Ú©Ùˆ سمجھ Ù†Û Ø³Ú©Ø§ یوں بچ نکلی۔ جنگ تھمنے Ú©Û’ بعد اسے اعزاز دیا گیا۔